بالی وڈ کی معروف اداکارہ پرینکا چوپڑا نے پہلی بار تسلیم کیا کہ انہیں امریکہ میں زبردست نسل پرستانہ نفرت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے ساتھ ایک انٹرویو میں پرینکا نے کہا کہ سنہ 2013 میں جب انھوں نے امریکہ میں این ایف ایل (نیشنل فٹ بال لیگ) کے ایک میچ سے پہلے اپنے سنگل نغمے ’اِن مائی سٹی‘ پر پرفارم کیا تھا تو اس کے بعد انھیں بہت سارے ٹویٹس اور ای میلز آئے جس میں ان پر کئی قابل اعتراض تبصرے کیے گئے تھے۔
پرینکا نے بتایا: ’مجھے ٹویٹس میں لوگوں نے عرب دہشت گرد بھی کہا۔ مجھے کہا گیا کہ تم امریکن نہیں ہو، این ایف ایل میں تمھیں پرفارم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘
پرینکا نے کہا کہ ’اس طرح کی
تبصرے دو لحاظ سے قابل اعتراض ہیں۔ ایک تو یہ کہ آپ ہر عرب شخص کو دہشت گرد کس طرح کہہ سکتے ہو۔ اور دوسری بات یہ کہ میرا رنگ آپ سے مختلف ہے تو کیا آپ مجھے گالی دو گے؟‘
تاہم پرینکا نے انتہائی پرسکون انداز میں تمام سوالات کے جواب دیے اور کہا کہ وہ تنقید کرنے والوں سے گھبراتی نہیں بلکہ اپنے کام سے انھیں جواب دینا چاہتی ہیں۔
پرینکا سنہ 2000 میں حسینہ عالم منتخب ہوئی تھیں اور ان کے خیال میں وہ ان چیزوں سے اچھی طرح سے نمٹنا جانتی ہیں۔ فلموں میں وہ مختلف النوع اور بولڈ کرداروں کے لیے جانی جاتی ہیں۔ حال ہی میں انھوں نے ایک شو کی نظامت کے سلسلے میں کہا تھا کہ وہ کسی کے ساتھ بھی رومانس کر سکتی ہیں کیونکہ یہ ان کا کام ہے۔